
International day against torture: Kashmiri delegation seeks end to India's systematic torture and unchecked prison brutalities in Kashmir

جنیوا۔۔۔ تشدد کے خلاف عالمی دن کے موقع پر کشمیری حریت رہنماوں نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے باہر بروکن چیئر پر احتجاجی کیمپ کا انعقاد کیا تاکہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بھارت کے منظم تشدد سے آگاہ کیا جا سکے۔
وفد کے سربراہ الطاف حسین وانی، غلام محمد صفی کنوینرحریت کانفرنس ، سردار امجد یوسف ایگزیکٹو ڈائریکٹرکے آئی آئی آر، سید فیض نقشبندی، چودھر پرویز اشرف مسز شمیم شال، ڈاکٹر سائرہ شاہ، نائلہ الطاف کانی اور محترمہ مہر النساء شامل تھے۔
احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر میں تشدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا تھا- اقوام متحدہ کا تسلیم شدہ متنازع علاقہ جہاں بھارتی ریاست حق خودارادیت کے لیے لوگوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے تشدد کو ریاستی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔
جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ زون کا کامیاب کنونشن ، نیا زونل ڈھانچہ منتخب
خطہ میں ہونے والی زیادتیوں کی مختلف شکلوں کا ذکر کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں بڑے پیمانے پر قتل، جبری گمشدگی، تشدد، عصمت دری اور جنسی استحصال شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی فورسز کی طرف سے تشدد کو ایک منظم طریقہ کار کے طور پر کشمیری عوام میں خوف کی نفسیات پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔۔
انہوں نے کہا کہ تشدد ایک منظم جبر کا ریاستی منظور شدہ آلہ بن گیا ہے جس کا استعمال خطے کی اکثریتی برادری کو کنٹرول کرنے کے لیے کیا جاتا ہے جس نے حکومت کے حکم کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ مشاہدہ کیا کہ تشدد کے متاثرین کے لیے انصاف کی بڑھتی ہوئی آوازوں اور بھارتی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے باوجود دنیا نے کشمیریوں کے خلاف بھارت کے منظم تشدد پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔
مقررین نے کہا کہ بھارتی فورسز کو ظالمانہ قوانین کے تحت حاصل استثنیٰ نے ماورائے عدالت قتل کے متاثرین کے لیے آزادانہ اور منصفانہ انصاف کے امکانات کو مدھم کر دیا ہے۔