اسلام آباد حادثے سے متعلق خیالی سوالات
اسلام اباد ۔۔۔وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والی دو لڑکیوں کے ورثا نے مرکزی ملزم کو معاف کردیا ۔
اطلاعات کے مطابق ایک بچی کا تعلق گلگت سے اور دوسری جناح گارڈن اسلام آباد کی رہائشی تھی ، اس کیس میں گلگت سے تعلق رکھنے والی بچی کے لواحقین نے پہلے ہی صلح کر لی تھی ، لیکن جسٹس کا بیٹا تا حال تھانہ سیکرٹریٹ میں گرفتار تھا ۔
اس ہائی پروفائل کیس میں آج بڑا بریک تھرو سامنے آیا ، سوہان اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ملک ندیم اختر کی سربراہی میں جناح گارڈن سے راحیل جویا ، راجہ تیمور ، راجہ مبشر اور چودھری ذیشان کی کوششوں سے دوسری بچی کے لواحقین نے بھی صلح کر لی ۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ اس کیس میں جسٹس آصف کا موقف اور کردار بھی اچھا رہا ، جسٹس آصف نے لواحقین کو یقین دھانی کروائی تھی کہ وہ اگر وہ معاف نہیں کرتے تو وہ اپنے بیٹے کی ضمانت نہیں کروائیں گے نہ ہی انکا عہدہ اس کیس پر اثر انداز ہو گا ، لواحقین کی طرف سے ملک ندیم اختر کو مکمل اختیارات سونپے گئے ، اور اس طرح اس حادثے کے کیس کو حل کر دیا گیا