
جدت نے روایتی کاروبار اور سروسز کی تو بینڈ بجا کر رکھ دی ہےلیکن بھارت کے مصروف ترین شہر ممبئی میں ایک سو تیس سال پرانی ڈبے والی سروس آج بھی جاری ہے. اس قدیم سروس سے روزانہ دو لاکھ ملازمین، تاجروں اور دیگر افراد کو گھر سے گھر کا لنچ ملتاہے وہ بھی گرما گرم.. ماں کی ہاتھ سے بنی روٹی،بیگم کے ہاتھوں بنا گرما گرم سالن..
.
ممبئی ڈبے والا سروس میں کام کرنے والے افراد سائیکلوں پر ڈلیوری کرتے ہیں.. یہ لوگوں کے گھروں سے کھانا اٹھاتے ہیں اور ایک گھنٹے یا اس سے کم وقت میں آرڈر دینے والا تک کھانا پہنچ جاتا ہے. زیادہ تر لوگ اس کے مستقل کلائنٹ ہیں اور ڈبے والے ان سے مہینے کے حساب سے چارجز لیتے ہیں.
ڈلیوری بوائز نقشہ استعمال نہیں کرتے ہیں کیونکہ وہ شہر کے چپے چپے سے واقف ہیں.
وہ متعلقہ گھروں کھانا اٹھاتے ہیں جو کہ اسٹیل کے برتن میں ہوتا ہے اور اپنی منزل کی طرف سائیکل پر سوار ہوکر رواں دواں ہوجاتے ہیں.. جو مقامات زیادہ طویل فاصلے پر ہوتے ہیں وہاں تک جانے کیلئے ٹرین پر متعین افراد کو ذمہ داری سونپی جاتی ہے…
بتایا جارہا کہ اس قدیم سروس میں آج تک کبھی تعطل نہیں ہوا.. مصروف شہر میں اتوار کو بھی یہ سروس جاری رہتی ہے. اور لوگوں کو اپنے گھر کا کھانا بروقت مل جاتا ہے..
موجود دور کی نئی اور تیز ترین سروسز بھی اس سستی اور پائیداری سروس کو کچھ نہیں بگاڑ سکی..
ڈلیوری بوائز آج بھی اپنے مقررہ وقت پر متعلقہ گھروں کے باہر گھنٹی بجاتے ہے اور گھر سے گرما گرم کھانا آتا ہے.