معاشرے کی بے حسی… کشمیر میں اولڈ ہومز کا بڑھتا ہوا رجحان…
سری نگر….
ایک وقت تھاجب مقبوضہ جموں و کشمیر میں اولڈ ایج ہومز (Old Age Homes) یا سینئر اسٹیزن ہومز (Senior Citizen Homes) کا تصور بھی نہیں کیا جاتا تھا، لیکن آج وادی کے مختلف اضلاع میں 10 اولڈیج ہومز اور 2 ڈے کئیر (Day Care) مراکز قائم ہیں۔ جن میں تقریباً 8 سو سے زائد بزرگ مرد اور خواتین کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
عیدگاہ، سرینگر میں قائم ڈے کیئر سنٹر میں تین سو (300) عمر رسیدہ افراد رجسٹرڈ ہیں اور چھانہ پورہ کے ڈے کیئر میں سو سے زائد بزرگ افراد کا اندارج ہے۔
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق 10 اولڈیج ہومز میں 80 بزرگ افراد کی دن رات دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔ محکمہ سماجی بہبود کے مطابق وادی کشمیر میں عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کے لئے مجموعی طور پر 10 اولڈیج ہومز اور دو ڈے کیئر ہومز کام کر رہے ہیں۔ یہ اولڈ ایج ہومز مختلف رضا کار تنظیموں کی جانب سے چلائے جا رہے ہیں اور ہر رضاکار تنظیم 2 اضلاع میں اس طرح کے ہومز چلا رہی ہے۔
سرکاری سطح پر دو اولڈ ایج ہومز زیر تعمیر ہیں، جن میں ایک وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے پاندچھ علاقے میں ہے جبکہ دوسرا شمالی کشمیر کے آکورہ پٹن میں قائم ہو رہا ہے۔ پاندچھ، گاندربل میں قائم ہونے والے اولڈ ایج ہوم میں سرینگر اور گاندربل کے بزرگ افراد کو جگہ دی جائے گی۔ جبکہ آکورہ، پٹن میں جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے عمر رسیدہ افراد کو رکھا جائے گا۔ ان دنوں مراکز میں ابتدائی صلاحیت 25 بستروں کی ہوگی تاہم بعد میں اسے 50 بستر تک بڑھایا جائے گا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اولڈ ایج پنشن اور دوسری مراعات کے نام پر بزرگوں کے ساتھ مذاق کیا جاتا ہے۔ ہسپتالوں میں سینئر اسٹیزن کے لئے طبی سہولیات، علاج و معالجہ میں کفالت، بسوں میں مخصوص سیٹیں اور بینکوں میں مخصوص کاؤنٹرز بزرگ شہریوں کے وہ حقوق ہیں جن پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا ۔