
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیمی بل آئین کی نمایاں خصوصیات کو منسوخ کردے گا،مجوزہ ترمیمی بل آزاد عدلیہ، بنیادی حقوق، انصاف تک رسائی کے حق کو متاثر کرے گا،مجوزہ آئینی ترمیمی بل پاکستان کو پارلیمانی جمہوریت سے اسٹیبلشمنٹ کے زیر کنٹرول ریاست میں بدل دے گا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیمی بل ملک کو ماورائے آئین قوتوں کے زیر اقتدار ریاست میں بدل دے گا،عدالت مجوزہ آئینی ترمیمی بل کو غیر آئینی قرار دے، مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں پیش کرنے سے روکا جائے،ہر ایوان کی رکنیت آئین کے مطابق مکمل نہ ہو ہونے تک ترمیمی بل کو پیش کیے جانے سے روکا جائے، مجوزہ ترمیمی بل کی پارلیمان میں پیشی، منظوری یا صدر کی جانب سے منظوری کو معطل قرار دیا جائے، درخواست میں صدر مملکت، وزیر اعظم کو فریق بنایا گیا ہے،اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ بھی فریقین میں شامل ہیں،درخواست میں وفاقی سیکرٹری قانون، تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔۔۔