

تحریر ۔۔۔ اظہر سید
معید پیرزادہ ،شاہین صہبائی،وجاہت ایس خان اور ان جیسے چند اور کس طرح بیرون ملک بیٹھ کر طاقتور فوج کو ہر روز للکارے مارتے ہیں یہ کوئی ملین ڈالر سوال نہیں ۔ یہ کم ذات تھے ۔
پیسوں مراعات اور "بڑا صحافی” کا ٹائٹل لینے کیلئے سیاستدان کو گالیاں دیتے تھے ۔ الزام تراشیاں کرتے تھے ۔انہیں میڈیا میں بڑے بڑے عہدے اور پرائم ٹائم دلائے جاتے تھے ۔یہ آصف علی زرداری کے فالودے والے کے اکاؤنٹس میں سے اربوں روپیہ نکالتے تھے ۔ہر روز نواز شریف کی ڈیل کیلئے منت ترلوں کی ہوائیاں چھوڑتے تھے ۔پناما جے آئی ٹی میں والیم 10 کا نام لے کر کہرام مچاتے تھے ۔
یہ طاقتور اسٹیبلشمنٹ کو خوش کرنے کیلئے ایک نوسر باز کو ہیرو بنانے کا کام کرتے تھے ۔ جو کام ہماری ایجنسیاں کرتی تھیں دوسرے ملکوں کی ایجنسیاں بھی وہی کام کرتی ہیں ۔ یہ خریداری کرتے ہیں تو "بارلے”بھی خریداروں میں شامل ہوتے ہیں ۔دنیا بھر کی جنگی تاریخ پڑھ لیں شکست کھانے والوں کی شکست میں ایک کردار غداروں یا ڈبل ایجنٹوں کا بھی ہوتا ہے ۔ڈبل ایجنٹ خوبصورت خواتین کے زریعے بنائے جاتے ہیں ۔ زیادہ پیسے کے لالچ میں دے کر ملک کے خلاف استمال کئے جاتے ہیں یا بلیک میل کر کے انہیں ڈبل ایجنٹ بنایا جاتا ہے ۔طاقتور ملکوں کی خفیہ ایجنسیاں تو اپنے ملکوں میں شہریت حاصل کرنے والے طاقتور عہدیداروں کے بچوں کی ننگی فلمیں بھی بناتے ہیں یا پھر انکے کمروں میں خفیہ کیمرے لگا کر بعد ازاں خاموشی سے طاقتور عہدیداروں کو بلیک میل کرتے ہیں اور وہ بھی کسی کو بتائے بغیر خاموشی سے بلیک میل ہوتے رہتے ہیں اور اپنی ریاست کی بنیادوں کو کمزور کرتے رہتے ہیں ۔
ہمارے ہاں کے جو میڈیا مین کل طاقتور اسٹیبلشمنٹ کا ماوتھ پیس تھے آج خود فوج کے خلاف شمشیر برہنہ بنے ہر روز سچی خبروں میں جھوٹ کو تڑکہ لگا کر عوام کو فوج کے خلاف ورغلانے میں مصروف ہیں ۔
ہم سمجھتے ہیں سب سے بڑا بدبخت امریکہ میں بیٹھا شاہین صہبائی ہے ستتر سال سے زیادہ عمر کا یہ بابا پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا ہاؤس جنگ گروپ میں دی نیوز کا گروپ ایڈیٹر بنایا گیا تھا ۔اسکا لیول یہ ہے اس نے تین چار ائر پورٹس پر طیارے روانگی کیلئے تیار کروا رکھے ہیں جس پر آرمی چیف،وزیر اعظم ،ڈی جی آئی ایس آئی نے دیگر فوجی اور سول قیادت کے ساتھ بیرون ملک فرار ہونا ہے ۔
ایک سابق پالتو معید پیرزادہ ہے ۔اس شخص کے میگزین کیلئے فوجی اداروں کے اشتہارات جاری ہوتے تھے ۔اتنا بڑا پالتو تھا ایک خلیجی ریاست میں مرے ہوئے باپ کے انگوٹھے پراپرٹی دستاویزات پر لگواتے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا لیکن اثاثے کو چھڑا لیا گیا ۔یہ شخص اب امریکہ میں بیٹھ کر تین دن میں بھارتی فوج کا آزاد کشمیر پر قبضہ کروا رہا ہے ۔
وجاہت ایس خان سے بڑا کم بخت شائد ہی پاکستانی میڈیا میں لایا گیا ہو ۔یہ وہ شخص ہے جسے میاں نواز شریف کی فراغت کے بعد وزیراعظم ہاؤس کے باتھ روم کا دورہ کروایا گیا تھا اور اس نے باتھ روم میں بیٹھ کر ہی پروگرام کیا تھا کہ سونے کی ٹونٹیاں ہیں اور چار کروڑ روپیہ کا سونے کی پتریاں لگا کموڈ ہے ۔یہ سب جھوٹ تھا مقصد صرف ججوں کی مدد سے فارغ کئے جانے والے وزیراعظم کی تضحیک کرنا اور رائے عامہ بنانا تھا ۔
آج یہ لوگ بیرون ملک بیٹھ کر فوج کے خلاف جو رائے عامہ ہموار کر رہے ہیں اسکی زمہ دار بھی خود فوج کے ہی کچھ عہدیدار ہیں ۔جنہوں نے ان ایسے کم بختوں کو پالتو بنایا ۔اب بھگتیں اور پورا ملک بھگتے ۔ففتھ جنریشن وار کی ہلاکت خیزی کا اندازہ کئے بغیر جو کچھ کیا اب پوری قوم بھگتے ۔جو کلٹ بنایا وہ باقی سب کو کافر سمجھنے لگا ہے ۔یہ فوج میں ،عدلیہ ،میڈیا معاشرے کے ہر طبقہ میں پیدا ہو چکے ہیں ۔انہیں دلیل دی جا سکتی ہے نہ سمجھایا جا سکتا ہے ۔