
آئی پی پیز کو ادائیگیوں کا بوجھ 1800 ارب روپے تک پہنچ گیا، ذرائع وزارت خزانہ
کے مطابق آئی پی پیز وزارت توانائی اور وزارت خزانہ کو ادائیگیوں کیلئے دباؤ بھی ڈال رہی ہیں۔۔۔اس کے علاوہ آئی پی پیز کی ادائیگیوں کیلئے رقم کا اجرا سمیت فیول سپلائی بہتر کرنے کا مطالبہ بھی سامنے آ رہا ہے۔۔۔۔آئی پی پیز کو ادائیگیوں میں تاخیر کرنے سے توانائی کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔سرکاری گارنٹی کے سبب ادائیگیوں میں تاخیر سے لیٹ پیمنٹ سرچارچ عائد ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔توانائی شعبے کا گردشی قرضہ 2310 ارب روپے کی سطح تک پہنچ چکا ہے، ذرائع وزارت خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ آئی پی پیز کو ادائیگیوں کیلئے تقریبا 140 ارب روپے رواں ہفتے جاری کیے جائیں گے۔۔۔۔۔