
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوار کا حفیظ الدین کی زیر صدارت اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز سے ڈیلی ویجز ملازمین نوکریوں سے فارغ کئے جانے پر کمیٹی نے نوٹس لے لیا۔ کمیٹی نے وزیر صنعت و پیداوار، سیکرٹری صنعت سمیت متعلقہ اداروں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ملازمین کو نکالے جانے سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کی۔قائمہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹی سفارشات کے باوجود ایسا اقدام اٹھایا گیا جو غیر قانونی ہے،کمیٹی نے کابینہ کیجانب سے بنائی گئی اصلاحاتی کمیٹی کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ارکان کمیٹی کا کہنا تھا کہ وزیر صنعت و پیداوار نے ایسے اقدام نہ کرنے کی پارلیمنٹ کو یقین دہانی کروائی گئی تھی،قائمہ کمیٹی صنعت وپیداوار نےیوٹیلیٹی اسٹورز سے مزید ملازمین کو نہ نکالنے کی سفارش کرتے ہوئے ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز سے نکالے گئے ملازمین کی تفصیلات بھی طلب کیں۔ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹورز نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹورز کو منافع بخش ادارہ بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔اجلاس میں کم سے کم اجرت کی ادائیگی نہ ہونے پر آغا رفیع اللہ نے ایشو کو قائمہ کمیٹی میں لائے۔ارکان کمیٹی نے حکومتی طے کردہ اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ٹھیکدار نظام قائم ہے جس کا جو دل کرتا ہے کر رہا ہے، ایکسپورٹس پروسیس زون سے لے کر ہر ادارے میں طے کردہ اجرت میسر نہیں،پارلیمنٹ ہر ادارے میں کم سے کم اجرت قانون پر عملدرآمد کرائے،قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار نے کم سے کم اجرت کا معاملہ قومی اسمبلی کو ریفرکر دیا۔۔۔