
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے چھیاسی ورکرز کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردی ہیں ۔ ناجائز اسلحہ کیس میں چھ ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظورکر لی گئیں
اے ٹی سی جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے محفوظ فیصلہ سنایا ۔ پی ٹی آئی کے چھ ورکرو ں کیخلاف دو مقدمات درج تھے۔ مجموعی طور پر 86 ورکرز کی 92 ضمانت کی درخواستیں دائر تھی ۔ پی ٹی آئی ورکروں پر 26 نومبر احتجاج کے باعث تھانہ ترنول اور کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔
دلائل دیتے ہوئے ملزمان کے وکیل انصرکیانی نے موقف اپنایا کہ ملزمان میں سے کوئی بھی نامزد نہیں تھا، شناخت پریڈ کے بعد نامزد کیا گیا شناخت پریڈ کا سارا عمل انگلش میں ہوا ہے کیا پولیس آفیشل انگلش بول سکتا تھا؟ کیا ملزمان انگلش کو سمجھ سکتے ہیں؟ جبکہ ملزمان سے کسی قسم کی کوئی ریکوری نہیں ہوئی کسی ملزم کا رول نہیں ریکوری نہیں، ثبوت نہیں ضمانت دی جائے وکیل صفائی سردار مصروف خان نے موقف اپنایا کہ پولیس کیجانب سے موقع سے ایک ملزم بھی گرفتار نہیں کیا گیا سب اپنے گھروں سے گرفتار ہوئے پراسیکیوٹر راجہ نوید کیانی نے موقف اپنایا کہ ابھی ملزمان کی ضمانت بعدازگرفتاری کی درخواست پر سماعت ہے اعلیٰ عدالتیں اس حوالے سے اصول طے کرچکی ہیں اس موقع پر ہم نے دیکھنا ہے کہ ملزمان کا کیس سے تعلق ہے ایسے ثبوت موجود ہیں جو ملزمان کو پرتشدد واقعات سے جوڑتے ہیں ۔