
وزارت اقتصادی امور نے رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ کے دوران موصول بیرونی فنڈنگ کی رپورٹ جاری کردی-آئی ایم ایف سے پہلی قسط کے ایک ارب دو کروڑ ڈالرز کو فنڈنگ کا حصہ نہیں بنایا گیا جبکہ آئی ایم ایف سے دوسری قسط کی مد میں ڈیڑھ ہفتےقبل موصول ایک ارب2کروڑ ڈالرزبھی شامل نہیں ہیں کیوں کہ دوسری قسط اپریل کے بعد پاکستان کو موصول ہوئی-رپورٹ کے مطابق گذشتہ سال جولائی تا اپریل کے دوران بیرونی فنڈنگ کاحجم7 ارب 14کروڑڈالرزتھا-اپریل2025میں57کروڑ61لاکھ ڈالرزکی غیرملکی فنانسنگ حاصل ہوئی جبکہ جولائی2024 سےاپریل2025 تک5 ارب93کروڑڈالرزکاغیرملکی قرضہ لیا گیا اور16 کروڑڈالرزکی گرانٹس موصول ہوئیں-وزارت اقتصادی امورنےرپورٹ میں سعودی عرب،یو اے ای اورچین کےرول اوورکوحصہ نہیں بنایا،اپریل2025 تک کی فنڈنگ میں سعودی عرب کے5ارب ڈالرز اورچین سے4ارب ڈالرزکاسیف ڈیپازٹ شامل نہیں-رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال سعودی عرب اور چین سے9ارب ڈالرزڈپازٹ کا تخمینہ لگایاگیا ہے-یاد رہے کہ وفاقی حکومت نےرواں مالی سال کے لیے19ارب39کروڑڈالرزکی بیرونی فنانسنگ کا تخمینہ لگایا ہے۔