
اسلام آباد ۔۔۔ محمد شہباز
کشمیر کمپین گلوبل کے چیئرمیں ظفر احمد قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر نہ صرف اپنی بھرپور ہیئت کیساتھ موجود بلکہ برصغیر جنوبی ایشیا میں ایک ایٹمی فلیش پوائنٹ ہے جس کا ثبوت حالیہ پاک بھارت کشیدگی ہے۔
ایک ریڈیو انٹرو میں ظفر قریشی نے کہا ہے کہ جہاں پاک بھارت کی کشیدگی ایک ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوتے ہوتے رہ گئی وہیں جو مقبوضہ جموں وکشمیر کے مشہور سیاحتی مقام بائسرن پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کی فالس فلیگ آپریشن میں ہلاکت کا باعث بنی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندتوا بھارتی حکمرانوں نے ایک تو اپنے ہی لوگوں کو مروایا، پھر 06 اور 07 مئی کی درمیانی رات کو پاکستان اور آزاد جموں وکشمیر میں مساجد اور شہری املاک کو نشانہ بناکر بدترین جارحیت کا مظاہرہ کیا ،جس میں بچوں اور خواتین سمیت 31 عام شہری شہید اور 61 دوسرے زخمی ہوگئے۔اس کے جواب میں پاک فضائیہ نے نہ صرف 03 فرانسیسی رافال سمیت 06 بھارتی جنگی جہاز مار گرائے بلکہ 09 اور 10 مئی کی صبح آپریشن راہ حق بنیان مرصوص کے تحت بھارت کی 26 سے زائد فوجی اور دفاعی تنصیبات کو نشانہ بناکر ہمیشہ کیلئے اس خطے میں نہ صرف طاقت کا توازن بحال بلکہ بھارت کی چوہدارہٹ کو زمین بوس کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اس جوابی اقدام نے نہ صرف مقبوضہ جموں وکشمیر کے آزادی پسند عوام بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں میں امیدوں کے چراغ روشن کیے ہیں اور صرف تین روز قبل اسے پاک بھارت جنگ کہنے والا امریکہ بھی جنگ کی حدت کے پیش نظر مداخلت کیلئے کود پڑا۔ظفر احمد قریشی نے کہا کہ تنازعہ کشمیر پانی کا مسئلہ نہیں بلکہ اس پر اقوام متحدہ کی قراردادیں ہنوز عملدر آمد کی منتظر ہیں دوسرا بھارت پاکستان کا پانی روک نہیں سکتا کیونکہ پانی کا منبہ مقبوضہ جموں وکشمیر ہے اور یہ کشمیری عوام کی ملکیت ہے۔
ظفر قریشی نے کہا کہ دنیا اب مسئلہ کی حساسیت کا احساس کررہی ہے جبکہ انسانی حقوق کی تنظیمیں کل تک جس مسئلہ کشمیر کو صرف انسانی حقوق کی نظروں سے دیکھتی رہیں آج وہ بھی اس کے پرامن حل کی وکلالت کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت کشیدگی محض ایک ٹریلر تھی اگر مسئلہ کشمیر کو یونہی نظر انداز کیا جاتا رہا تو پھر عام یا روایتی نہیں بلکہ ایٹمی جنگ ہوگی جسکی تباہی کے نتائج صرف برصغیر جنوبی ایشیا کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو بھگتنا پڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے وہیں تنازعہ کشمیر کا پاکستان کیساتھ ایک گہرا اور مضبوط تعلق ہے۔جس کی گواہی پاکستان سے رشتہ کیا اور آزادی کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ کے نعرے ہیں اور اس سلسلے میں باہر کی دنیا میں ڈائسپورہ کا نظریہ واضح اور دوٹوک ہے کہ مضبوط اور مستحکم پاکستان مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے ناگزیر ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت باالخصوص جنرل عاصم منیر نے جس جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا ہے وہ پاکستان کی تاریخ میں کم ہی دیکھی جاسکتی ہے۔آئندہ بھی ایسے ہی اقدامات کی ناگزیر ہیں تاکہ ہندتوا بھارتی حکمرانوں کو نہ صرف لگام بلکہ انہیں اپنی حدود میں رکھا جاسکے