

تحریر ۔۔۔ پیرزاد ہ مدثر
فیلڈ مارشل سید عاصم منیرکے دورہ امریکہ سے شکست خوردہ بھارت سخت تلملا اٹھا ہے۔ فیلڈ مارشل کو امریکی فوج کے 250 ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں مدعو کیا گیا تھا۔ بھارت کے خلاف حالیہ لڑائی میں پاکستان کی شاندار فتح اور مشرق وسطی کے تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں فاتح جنرل کا یہ دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ دورے سے عالمی سطح پر پاکستان کی قدر ومنزلت اوراہمیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ بلاشبہ یہ دورہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تزویراتی تعلقات کی ایک نئی سمت متعین کرے گا ۔
پاک فوج کے سپہ سالار کا دورہ امریکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب بھارت نے پہلگام واقعے کی آڑ میں مملکت خداداد پاکستان کے خلاف رات کی تاریکی میں ایک جارحیت کی اور خواتین اور بچوں سمیت کئی شہری شہید کر دیے۔بھارت نے تما م تر اخلاقیات اور اصول و ضوابط کی دھجیاں اڑتے ہوئے پاکستان میں مساجد اور عام بیگناہ شہریو ںکو نشانہ بنایا ۔ پاکستان نے ان بزدلانہ حملوں کے جواب میں بھارت کو جو دندان شکن جواب دیا وہ اسکے زخم تاحال چاٹ رہا ہے۔پاکستان نے جوابی حملے میں نہ صرف عالمی قوانین وضوابط کا خیال رکھا بلکہ اسلامی تعلیمات پر بھی بھر پور طریقے سے عمل پیرا رہتے ہوئے دشمن کے صرف فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بھر پور حکمت عملی ، مہارت و تدبرنے وہ کر دکھایا جسکا مکار دشمن نے تصور بھی نہیں کیا ہوگا۔
10 مئی کی شاندار فتح سے پاکستان کو عالمی سطح پر جو عزت اور قدرومنزلت عطاہوئی اس نے بھارت کی نیندیں حرام کر رکھیں ہیں۔اب بھارت کو تازہ ترین جھٹکا فیلڈ مارشل کے دورہ امریکہ نے دیاہے ، بھارتی قیادت کو سکتہ طاری ہوگیا ہے جبکہ وہاںکے جوکر میڈیا نے پھر ایک طوفان بپا کررکھا ہے اور پاکستانی فوج کے سربراہ کو مدعو کئے جانے پر صدر ٹرمپ پر خوب برس رہا ہے۔بھارتی میڈیا اور حکومتی ترجمانوں نے عاصم منیر کے دورہ امریکہ کو ایران مخالف رنگ دیکر دونوں ملکوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی بھی کوشش کی لیکن اس میں بھی اسے ناکامی ہوئی کیونکہ ایران نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اپنی بھر پور حمایت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
ایران پر اسرائیلی جارحیت نے بھارتی دوغلی سفارتکاری اور منافقانہ طرز عمل ایک مرتبہ پھر عیاں کر دیا ہے ، بھارت نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور نہ ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی ۔ شنگہائی تعاون تنظیم کے مشترکہ اعلامیے میں بھی جہاں سارے رکن ملکوں نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ، وہیں بھارت نے خود کو اس اجتماعی موقف سے علیحدہ رکھ کر اپنی مفاد پرستی کو آشکار کر دیا۔ بھارت اس وقت کسی قدر سفارتی تنہائی اور ناکامیوں کا شکار ہے اس کامشاہدہ فیٹف میں بھی دیکھنے کو ملا جہاں پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کروانے کی اسکی کوشش ناکام ہو گئی۔
اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دور ہ امریکہ پاکستان کی ایک بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے ، یہ دورہ اس امر کا غماز ہے کہ پاکستان ایک بھر پور، انتہائی فعال اور کامیاب خارجہ پالیسی پر گامزن ہے ، یہ دورہ خطے میں بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں انتہائی دوررس نتائج کا حامل ہوگا۔ فیلڈ مارشل کے دورے سے قبل امریکی سنٹرل کمان کے سربراہ جنرل کوئیلار نے امریکی سینیٹ اور ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹیوں کے سامنے اپنے بیانات میں پاکستان کو انسداد دہشت گردی میں امریکا کا اہم شراکت دار قرار دیا ہے ۔ جنرل کوئیلار کا دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کو امریکا کا اہم شراکت دار قراردینا بھارت کے لیے کسی تھپڑ سے کم نہیں جو مملکت خداداد کے خلاف دہشت گردی کا راگ الاپ کر دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ بھارت خود ایک دہشت گرد ملک ہے جو مسلمانوں کے بدترین دشمن اسرائیل کے ساتھ ملکر مسلم دنیا کےخلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ بھارت نے اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کا جینا حرام کر رکھا ہے ۔ جب تک بھارت دہشت گردی ، جھوٹ ، منافقت ، دھوکہ دہی اور الزام تراشی کی سیاست بند نہیں کرتا، کشمیریوں کو انکا حق خود ارادیت نہیں دیتا ، دنیا میں رسوا ہوتا رہے گا۔